لفظ بولتے ہیں
میری نثری تحاریر، شاعری، خیالات اور خود کلامیوں پر مبنی بلاگ - محمد نور آسی
صفحات
Home
Showing posts with label
غزل
.
Show all posts
Showing posts with label
غزل
.
Show all posts
Wednesday, July 8, 2020
غزل: سامنے پھیلا ہوا دیکھا ہے صحرا اب تک
غزل: کبھی تو اپنی خودی کو مٹا کے دیکھو تم
غزل: اداس رخ پہ تبسم سجا کے دیکھو تم
غزل: یہ بے بسی نہیں ہے ، انا کا سوال ہے
غزل: ہاتھ تھامے مرا، آکے سنبھالے مجھ کو
غزل: اک نظر دیکھ کے تصویر بنا لے مجھ کو
غزل: پہلے اک بھول محبت کا کھلایا مجھ میں
غزل: جب عشق ترا ، سوچ کا سلطان رہے گا
غزل: ضبط کی کب یہ مانتا ہے دل
Tuesday, July 7, 2020
غزل: چاندنی آتی جاتی رہی رات بھر
غزل: جھیل کے پرندوں نے مجھ سے آج پوچھا ہے
غزل: کوئی پیغام کرم ان کا نہ آیا اب تک
غزل: جب ذرا کھرچتے ہیں خون رسنے لگتا ہے
غزل: قریں دل کے جو آیا چاہتا ہے
غزل: پھر بھلے اشک رہا یا سرمژگاں نہ رہا
غزل: بات کہتے ہوئے کیوں اٹکنے لگے
غزل: کتنی آنکھوں کو اشکوں سے بھر جائے گا
غزل: روشنی سے ہے ڈر، رات کا خوف ہے
غزل: پہلے وہ ناز سے اک حسن ادا لکھے گی
غزل : گداز ہجر جل کر دیکھتے ہیں
Newer Posts
Older Posts
Home
Subscribe to:
Posts (Atom)