صفحات

Tuesday, July 7, 2020

غزل: چاندنی آتی جاتی رہی رات بھر


نعت رسول صلی اللہ علیہ وسلم: غار کی چو ٹیوں سے اترتا ہوا


غزل: جھیل کے پرندوں نے مجھ سے آج پوچھا ہے


غزل: کوئی پیغام کرم ان کا نہ آیا اب تک


غزل: جب ذرا کھرچتے ہیں خون رسنے لگتا ہے


غزل: آگ کی تپش سہ کر موم جب پگھلتا ہے


غزل: قریں دل کے جو آیا چاہتا ہے


غزل: پھر بھلے اشک رہا یا سرمژگاں نہ رہا


غزل: بات کہتے ہوئے کیوں اٹکنے لگے


غزل: کتنی آنکھوں کو اشکوں سے بھر جائے گا


غزل: روشنی سے ہے ڈر، رات کا خوف ہے


غزل: پہلے وہ ناز سے اک حسن ادا لکھے گی


نعت رسول صلی اللہ علیہ وسلم : ظلمت میں روشنی ہے سیرت رسول کی


غزل : گداز ہجر جل کر دیکھتے ہیں


غزل: ظلمت میں جو بے خوف سفر کاٹ رہا تھا


غزل: سب زعم قبیلے کا ہے بے کار تمھارا