ممکن تو سب کچھ ہے
کون سا فرد ایسا ہے دنیا میں جس نے اچھے دن تو دیکھے ہوں لیکن برے دن کبھی نہ دیکھے ہوں
جسے آسانیاں تو حاصل ہوئی ہوں لیکن مشکلات سے کبھی واسطہ نہ پڑا ہو
ہمیشہ رات کے بعد دن کی روشنی ضرور آتی ہے۔
ہمیشہ دکھ کے سوگوار لمحات کے بعد سکھ کے خوشگوار دن ضرور آتے ہیں
خوشیاں ہمیشہ نہیں رہیتیں
غم ان کے پیچھے ہی ہوتے ہیں
لیکن مشکلات سے گھبرانا زیب نہیں دیتا
مشکلات کا سامنا کرنے سے ہی آسانیاں مل سکتی ہیں
قدرت نے دکھ کا پردہ لگا کر سکھ کو چھپا یا ہوتا ہے
ضرورت ہے تو صرف راستہ تلاش کرنے کی ۔
مشکل حالات میں بہتر طریقہ کار اور بہتر رویہ اپنانے کی
ٹھہریے
ایک مثال سے بات زیادہ بہتر سمجھ آجائے گی
اتوار کا دن تھا۔ خاتون خانہ اپنے ضروری کام نبٹا کر ایک میگزین پڑھ رہی تھیں۔ لیکن ان کی بچی انہیں پڑھنے ہی دے رہی تھی۔ کبھی ان کے ایک طرف تو کبھی دوسری طرف۔
کبھی انکی گود میں تو کبھی انہیں کسی چیز کی طرف متوجہ کرنے لگتی۔
خاتون جھنجھلا ئی ہوئی لگ رہی تھی۔ میگزین میں کہانی بہت دلچسپ موڑ پر تھی لیکن وہ پڑھ نہ پارہی تھیں۔
بچی کو باربار روکنے، سمجھانے کے باوجود بچی شرارتوں پر آمادہ تھی۔
اچانک ایک خیال کے تحت خاتون نے میگزین کو الٹنا شروع کیا ۔
پھر ایک صفحہ علیحدہ کیا ۔ اس پر ایک بڑا سا نقشہ تھا۔ اس نے یہ نقشہ اپنی بچی کو دکھایا۔اور کہا
"آؤ میں تمھیں ایک دل چسپ کھیل بتاتی ہوں۔"
بچی نے غور سے اس نقشے کو دیکھا اور بہت استعجاب سے پوچھا
"کیسا کھیل مما"
اس کی ماں بولی
"ابھی بتا تی ہوں"
پھراس نے اس صفحے کو پھاڑ کر کئی ٹکڑے کیے اور بچی کو پچکار کر کہا
بیٹے یہ دیکھو۔
"اس صفحے پرموجود نقشے کو واپس صحیح ترتیب سے جوڑ دو"
بچی نے خوشی سے اچھلتے ہو کہا
"اوہ یس ۔
میں ابھی جوڑتی ہوں"
پھر وہ ان کاغذ کے ٹکروں کو لے کرایک کونے میں چلی گئی
ماں نے سکون کا سانس لیا
اس کا خیال تھا اب بچی شام تک اسے جوڑ نہ پائے گی۔
اس نے دوبارہ میگزین کھولا اور اطمینان سے پڑھنے لگی
لیکن زیادہ سے زیادہ دو منٹ گذرے ہوں گے کہ
بچی خوشی سے دوڑتی ہوئی امی کے پاس آئی
"مما یہ دیکھو
میں نے نقشہ جوڑ دیا ہے۔"
ماں نے حیرت سے دیکھا
واقعی نقشہ اپنی صحیح ترتیب کے مطابق مکمل تھا
"یہ تم نے اتنی جلدی کیسے کر لیا"
اس نے اپنی بیٹی سے پوچھا
بچی نے انتہائی معصومیت سے کہا
"مما میں نے دیکھا تھا اس صفحے کے دوسری طرف
قائداعظم کی تصویر تھی ۔
بس میں نے وہ تصویر جوڑ دی "
جی جناب کچھ سمجھے
ہم نقشہ جوڑتے رہتے ہیں
اور تصویر کا دوسرا رخ نہیں دیکھتے
اگر دکھ کا دوسرا رخ دیکھ لیں تو دکھ اتنا دکھ نہیں دیتا۔۔۔۔
مشکلات کا حل مشکلات میں ہی ہو تا ہے۔
بس گھبرانا نہیں چاہیے- حالا ت کا مقابلہ کرنا سیکھ لیں
سب کچھ ممکن ہے۔۔