جب ذرا کھرچتے ہیں خون رسنے لگتا ہے
Tuesday, July 7, 2020
آگ کی تپش سہ کر موم جب پگھلتا ہے
آگ کی تپش سہ کر موم جب پگھلتا ہے
قریں دل کے جو آیا چاہتا ہے
قریں دل کے جو آیا چاہتا ہے
پھر بھلے اشک رہا یا سرمژگاں نہ رہا
پھر بھلے اشک رہا یا سرمژگاں نہ رہا
Subscribe to:
Posts (Atom)