میری نثری تحاریر، شاعری، خیالات اور خود کلامیوں پر مبنی بلاگ - محمد نور آسی
اسے بھی مجھ سے گلہ ہوا تھا
حرف کے پاؤں حرف پڑتا ہے
خاک آسودہ جس کے اندر تھا
سب دیے جب بجھائے جاتے ہیں